Wednesday, June 6, 2012

آخری لمحات میں رسول اللہ ﷺ کی وصیت:

معزز قارئین کرام! اللہ کے رسول ﷺ کا پیارا فرمان سن لیجئے۔ یہ فرمان ان لمحات میں ارشاد فرمایا گیا ہے جب انسان دنیا کی سرحد سے قدم اٹھائے ہوئے ہوتا ہے اور آخرت کی سرحد میں اپنا اٹھایا ہوا قدم رکھنے کو تیار ہوتا ہے۔اس موقع پر جو بات بھی کہی جاتی ہے وہ وصیت کہلاتی ہے اور اب آپ جس وصیت سے واقف ہونے والے ہیں، یہ تمام نبیوں کے آخر میں آنے والے، سب نبیوں کے امام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی وصیت ہے اور یہ اس رحمت للعٰلمین پیغمبر کی وصیت ہے جسے اللہ تعالیٰ نے مومنوں کے ساتھ انتہائی شفیق اور مہربان قرار دیا ہے۔ 

تو دیکھیے اور سنیے اپنے پیارے نبی ﷺ کی وصیت جس میں ہم سب کی بھلائی کی خاطرایک بہت بڑے خطرے سے آگاہ کرتے ہوئے پیشگی خبردار کر دیا گیا ہے۔ حضرت عائشہ اور ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: "رسول اللہ ﷺ پر موت کی کیفیت طاری ہوئی تو آپ ﷺ اپنی چادر کو اپنے چہرے پر ڈالتے ، پھر جب گھٹن محسوس کرتے تو چادر ہٹا دیتے۔" اسی حالت میں آپ ﷺ نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ یہودیوں اور عیسائیوں پر لعنت کرے کہ انھوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو عبادت گاہ بنا لیا۔"

مزید پڑھنے کیلئے ڈاؤن لوڈ کیجئے مولانا امیر حمزہ کی کتاب "شاہراہ بہشت

0 تبصرے:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

گزارش : غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے

نوٹ: اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔

free counters