Monday, May 28, 2012

سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کیلئے دعائے نبوی:

سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فتح خیبر سے ایک روز پہلے رسول اللہﷺ نے فرمایا: "کل میں جھنڈا ایک ایسے آدمی کو دوں گا جو اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہے اور اللہ و رسول بھی اس سے محبت کرتے ہیں۔ اللہ تعالٰی اس کے ہاتھوں فتح عطا فرمائے گا۔"
وہ رات لوگوں نے یہ باتیں کر تے گزاری کہ دیکھتے ہیں کل جھنڈا کس خوش نصیب کو ملتا ہے۔ صبح ہوئی تو تمام لوگ خدمت نبوی میں حاضر ہوئے۔ دریافت فرمایا: علی بن ابی طالب کہاں ہیں؟ صحابۂ کرام نے بتایا: اللہ کےرسول! اُن کی آنکھیں خراب ہیں۔ فرمایا: اُنھیں بلواؤ۔ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ تشریف لائے۔ رسول اللہ ﷺ نے ان کی آنکھوں میں لعاب دہن لگایا، ان کے لیے دعا فرمائی تو وہ بھلے چنگے ہو گئے۔ گویا کبھی تکلیف تھی ہی نہیں۔ تب آپ نے اُنھیں علم عطا فرمایا۔
انہوں نے عرض کیا : "اللہ کے رسول! کیا میں اُن سے اُس وقت تک جنگ کرتا رہوں جب تک وہ ہمارے جیسے نہیں ہو جاتے"
فرمایا: "تم اطمینان سےجاؤ۔ جب اُن کے ہاں جا اترو تو انہیں اسلام کی دعوت دو اور بتاؤ کہ اللہ تعالی کے کیا کیا حقوق اُن پر عائد ہوتے ہیں۔ اللہ کی قسم! اگر ایک شخص کو بھی اللہ تعالٰی نے تمہارے ذریعے ہدایت دے دی تو یہ تمہارے لئے اِس سے کہیں بہتر ہو گا کہ تمہیں سرخ اونٹ (قدیم عرب باشندوں کا سب سے قیمتی سرمایہ) مل جائیں۔"

بحوالہ: دعاؤں کی قبولیت کے سنہرے واقعات، مطبوعہ دارالسلام

0 تبصرے:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

گزارش : غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے

نوٹ: اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔

free counters