Saturday, May 26, 2012

سیدنا ابوبکررضی اللہ عنہ کا اولیں خطبۂ خلافت:

"حاضرین کرام! مجھے تمہارا سربراہ بنایا گیا ہے۔ میں خود کو تم سے بہتر نہیں سمجھتا۔ اگر میں درست کام کروں تو میری مدد کرنا۔ اگر مجھ سے غلطی ہو جائے تو میری اصلاح کرنا۔ سچ امانت ہے اور جھوٹ خیانت ہے۔ تمہارا کمزور شخص میرے نزدیک طاقتور ہے حتی کہ میں اس کا حق اسے دلا دوں، ان شاء اللہ۔ تمہارا طاقتور شخص میرے نزدیک کمزور ہے حتی کہ میں اس سے مظلوم کا حق وصول کر لوں، ان شاء اللہ۔ جب کوئی قوم جہاد فی سبیل اللہ سے منہ موڑ لیتی ہے تواللہ اسے ذلیل کر دیتا ہے۔ جس قوم میں بے حیائی عام ہو جائے اللہ تعالٰی ان پر عمومی عذاب نازل کر دیتا ہے۔ میری اطاعت اس وقت تک کرنا جب تک میں اللہ اور اس کے رسول ﷺکی اطاعت کرتا رہوں۔ جب میں اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرنے لگوں تو تم پر میری اطاعت ضروری نہیں۔ اٹھو نماز ادا کرو، اللہ تعالی تم پر رحم فرمائے۔"

بحوالہ: سیدنا ابو بکر صدیقؓ کی زندگی کے سنہرے واقعات، مطبوعہ دارالسلام

0 تبصرے:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

گزارش : غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے

نوٹ: اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔

free counters