Monday, May 28, 2012

خلیفۃ المسلمین اور نان و نفقہ:

ایک مرتبہ سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی اہلیہ محترمہ نے کوئی میٹھا پکوان کھانے کا شوق ظاہر کیا۔ سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کہا : ہم اسے خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔ یاد رہے کہ خلافت سے پہلے سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ انتہائی کامیاب تاجر تھے اور ان کے ہاں بڑی آسودگی اور فارغ البالی تھی۔ خلافت کی مصروفیات کی وجہ سے چونکہ وہ تجارت میں حصہ نہیں لے سکتے تھے اس لئے بیت المال سے صرف اتنا لیتے تھے جس سے بمشکل گزارہ ہو سکے۔
سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی اہلیہ کہنے لگیں: میں روزمرہ کے اخراجات میں کفایت شعاری کر کے اتنے پیسے بچا لوں گی کہ ہم کوئی میٹھی چیز تیار کر سکیں۔ سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ نے کہا: ہاں تم ایسا کر سکتی ہو۔ کافی دن گزرنے کے بعد کچھ پیسے جمع ہوگئے جس سے کوئی میٹھی چیز تیار کی جا سکتی ہو۔ جب سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو پتا چلا تو انہوں نے وہ رقم بیت المال میں جمع کرا دی اور بیت المال کے خازن سے فرمایا : میرے وظیفہ سے اس رقم کے برابر کٹوتی کر لی جائے کیونکہ اس سے کم رقم میں بھی گزارا ہو سکتا ہے۔

بحوالہ: سیدنا ابو بکر صدیقؓ کی زندگی کے سنہرے واقعات، مطبوعہ دارالسلام

0 تبصرے:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

گزارش : غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے

نوٹ: اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔

free counters